مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ریاست کے صدر رئوف ریفلین نے ‘یہودی قومیت’ سے متعلق قانون پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس میں ترامیم پر زور دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی صدر کا کہنا ہے کہ یہودی قومیت کے قانون سے دنیا بھر میں یہودی ہی سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق صدر ریفیلین کا کہنا ہے کہ یہودیوں کی قومیت سے متعلق قانون میں ضروری ترامیم کی جائیں اور بعض نکات کو ختم کیا جائے کیونکہ اسرائیل میں یہودیوں کو غیرمعمولی مراعات دینے کے نتیجے میں دنیا کے دوسرے ملکوں میں بھی ایسے قوانین وضع کیے جاسکتے ہیں جو دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کے لیے ہوں گے اور ان ملکوں میں رہنے والے یہودیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی پر زور دیاکہ وہ کنیسٹ میں پیش کردہ بل پر رائے شماری نہ کرے۔ خیال رہے کہ یہودی قومیت سے متعلق مجوزہ آئینی بل پر آئندہ ہفتے اسرائیلی کنیسٹ میں رائے شماری متوقع ہے تاہم صدر کی طرف سے بل میں ترمیم کے مطالبے کے بعد اس پر مزید کارروائی مؤخر کئے جانے کا امکان ہے۔
صدر ریفلین کا کہنا ہے کہ مجھے خدشہ ہے کہ جس طرح کا قانون ہم یہودیوں کے لیے اپنے ملک میں بنا رہے ہیں دنیا کے دوسرے ملکوں میں بھی ایسے قوانین بنائے جاسکتے ہیں جس کے نتیجے میں یہودیوں کے مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔