مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) بین الاقوامی القدس فاؤنڈیشن نے القدس کے مضافاتی علاقے ’خان الاحمر‘ میں نہتے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے مجرمانہ آپریشن اور احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق القدس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خان الاحمر کے مقام پر اسرائیلی فوج کا نہتے فلسطینیوں پر تشدد مظلوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت گردی کا ایک نیا ثبوت ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بے گناہ خواتین اور بچوں کو سر عام گھیسٹ کر اسرائیلی فوج نے صیہونی ریاست کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔القدس فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ خان الاحمر کے فلسطینیوں کو طاقت کے ذریعے بے دخل کرنے کے صیہونی حربے کا مقصد القدس کو یہودیت میں تبدیل کرنا اور مقدس شہر کو صیہونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کی سازشوں کو آگے بڑھانا ہے۔
القدس فاؤنڈیشن کے چیئرمین یاسین حمود نے کہا کہ خان الاحمر کے فلسطینی مکینوں کو طاقت کے ذریعے وہاں سے نکال باہر کرنا القدس میں صیہونی آباد کاری کے وسیع تر منصوبے ’معالیہ ادومیم‘ کو آگے بڑھانا اور ’ای ون‘ نامی ایک توسیع پروجیکٹ پر کام تیز کرنا ہے۔
خیال رہے کہ قابض صیہونی فوج نے جمعرات کے روز خان الاحمر فلسطینی قصبے میں داخل ہو کروہاں بسنے والے نہتے فلسطینیوں کو جبرا نکال باہر کرنے کا آپریشن شروع کیا۔ اس پر فلسطینیوں نے احتجاج کیا تو اسرائیلی فوج نے بچوں اور خواتین کو سرعام سڑکوں پر گھیسٹا اور انہیں ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔