مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 7 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے مشرقی بیت المقدس میں مزید ایک ہزار مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عبرانی ٹی وی پر نشر کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ مکانات مشرقی بیت المقدس میں قائم ’بیسگات زئیو‘ صیہونی کالونی اور بعض دوسری کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔یہ کالونی سنہ 1967ء اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے درمیان حد فاصل سے درمیان واقع ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں اتنی بڑی تعداد میں ان مکانات کی تعمیر کا اعلان دو سال میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔
فلسطین میں صیہونی آباد کاری اور غیرقانونی بستیوں کی تعمیر پرعالمی سطح پر شدید تنقید کے باوجود صیہونی ریاست ڈھٹائی کے ساتھ صیہونی بستیوں کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی غیرقانونی تعمیر سے نہ صرف فلسطینیوں پرعرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے بلکہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کےقیام کی راہ بھی مشکل ہوگئی ہے۔
غیرقانونی صیہونی بستیوں میں اسرائیل نے چھ لاکھ صیہونی آباد کار رکھے ہیں۔ ان میںÂ چار لاکھ صیہونی آباد کار غرب اردن اور باقی مقبوضہ بیت المقدس میں آباد ہیں۔ یہ صیہونی غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں آباد 26 لاکھ فلسطینیوں کے لیے وبال جان بنے ہوئے ہیں۔
گذشتہ برس 23 دسمبر کو عالمی سلامتی کونسل نے کثرت رائے سے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں فلسطین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔ قرارداد 2334 میں اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں سے نکل جائے اور تاکہ ان علاقوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا اعلان کیا جا سکے۔