مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) ڈیوک آف کیمبرج شہزادہ ولیم نے اپنے پہلے دورہ فلسطین کے آخری روز مقبوضہ بیت المقدس میں الحرم القدسی الشریف سمیت متعدد مقدس مقامات کا دورہ کیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ الحرم القدسی کی دیوار میں واقع تمام علاقہ کو کہا جاتا ہے۔ یہ اصطلاح صرف مسجد قبلی یا پہاڑی کے گنبد پر منطبق نہیں ہوتی۔ اس کا اطلاق پہاڑی کے گنبد، مسجد قبلی، مصلی المروانی اور دیگر اہم مقامات پر بھی ہوتا ہے۔برطانوی شہزادہ ولیم نے بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ کا دورہ کیا۔ اس سے قبل انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات میں اس امید کا اظہار کیا کہ مشرق وسطی میں امن قائم ہو جائے گا۔
برطانوی شاہی خاندان کے کسی بھی فرد کے اسرائیل اور فلسطین کے پہلے سرکاری دورے کے موقع پر شہزادہ ولیم نے رام اللہ شہر کے نزدیک الجلزون کیمپ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام ایک طبّی تنصیب کا دورہ کیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے اس موقع پر کہا کہ فلسطینی جانب اسرائیل کے ساتھ امن کے لیے سنجیدہ ہے تا کہ دونوں ریاستیں 4 جون 1967ء کی سرحدوں پر امن اور استحکام کے ساتھ رہ سکیں۔
رام اللہ میں صدارتی ہیڈ کوارٹر میں شہزادہ ولیم کے استقبال کے موقع پر محمود عباس نے کہا کہ "ہم مذاکرات کے ذریعے امن تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ ہمارا یہ مؤقف طویل عرصے سے تبدیل نہیں ہوا۔ ہم سجھتے ہیں کہ برطانوی شہزادے کا یہ دورہ برطانوی اور فلسطینی دونوں عوام کے درمیان دوستی کے تعلقات کو مضبوط بنائے گا۔ ہمیں اپنے فلسطین کے منصفانہ مسئلے کے واسطے ہمیشہ سے برطانوی عوام کی سپورٹ کی ضرورت رہی ہے”۔
فلسطینی صدر نے بتایا کہ برطانوی حکومت نے حال ہی میں "امدادی ایجنسی "اونروا” کو سپورٹ پیش کی ہے۔ یہ ایجنسی فلسطینی اراضی میں پناہ گزینوں کی امداد کے لیے سرگرم ہے۔
برطانوی ولی عہد کے صاحب زادے نے گرم جوشی کے ساتھ استقبال پر صدر محمود عباس کا شکریہ ادا کیا۔ شہزادہ ولیم نے کہا کہ "میں مسرور ہوں کہ میرا ملک آپ لوگوں کے ساتھ تعلیم کے میدان میں کام کر رہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ تعاون خطّے میں امن تک پہنچنے کے واسطے جاری رہے گا”۔