رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے مندوبین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی ‘سالم‘ نامی فوجی عدالت نے زیر حراست فلسطینی محمود عامر نصار کی قید میں مزید سات سال کا اضافہ کردیا ہے جس کے بعد اس کی کل سزائے قید 12 سال ہوگئی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ محمود عامر نصار پر الزام ہے کہ اس نے گذشتہ برس ایک جیلر کو چاقو گھونپ کر زخمی کردیا تھا۔اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسیر نصار نے گذشتہ برس فروری میں النقب حراستی مرکز کے وارڈ 16 میں ایک جیلر کو چاقو گھونپ کر زخمی کردیا تھا جس کے بعد اس کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلایا گیا اور اسرائیل کی فوجی عدالت نے اس مزید سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر نصار سنہ 2013ء سے پابند سلاسل ہیں اور انہیں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے تعلق اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسیری کے دوران اسے 14 ماہ تک قید تنہائی میں رکھا گیا۔