رام اللہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی انتظامیہ نے مکانات مسماری مہم کو جاری رکھتے ہوئے ایک فلسطینی شہری کو اپنا ہی گھر مسمار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح اسرائیلی انتظامیہ نے صحرائے سینا کے راحت شہر کے قریبی گاوں ام نملیا میں ایک فلسطینی شہری کو اپنا گھر مسمار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صحرائے سینا میں ایک فلسطینی شہری یوسف الذدیانا کو قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ موصول ہوا۔ حکم نامے میں واضح تھا کہ وہ اپنا ہی گھر خود اپنے ہاتھوں سے مسمار کر دے۔واضح رہے کہ ام نملیا ان سیکڑوں فلسطینی گاوں کی طرح ایک گاوں ہیں جس کی شناخت اسرائیلی قبضے کی وجہ سے معدوم ہو چکی ہے۔ قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی صیہونی آباد کاری کی توسیعÂ کی مہم کی خاطر رہائشیوں کو جبری اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
صحرائے سینا میں راحت شہر کے قریب واقع ام نملیا گاوں میں تقریباً 700 فلسطینی شہریوں کے گھر آباد ہیں جن میں اکثریت الزدیانہ خاندان کی ہے۔ ام نملیا گاوں کو قابض اسرائیلی انتطامیہ کی جانب سے تمام بنیادی سہولتیں صحت اور تعلیم سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔