مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل میں طلباء یونین کی جانب سے جاری کردہ ایک سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی جامعات میں زیرتعلیم 59 فی صد طلباء طالبات پنے مستقبل کے حوالے سے مایوس ہیں اور وہ دوسرے ملکوں میں نقل مکانی پر غور کررہے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یہودی طلباء اتحاد کی طرف سے جاری کردہ یہ رپورٹ مختلف عبرانی اخبارات میں شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں زیرتعلیم انسٹھ فی صد طلباء امن امان کی خراب صورت حال اور مخدوشی معاشی مستقبل کے حوالے سے سخت پریشان ہیں۔ وہ دوسرے ملکوں میں اپنا مستقبل زیادہ بہتر اور محفوظ خیال کرتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں طلباء کے بیرون ملک سفر کے حوالے سے ایک سروے کا اہتمام کیا گیا۔ سروے میں 35.5 فی صد کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں ان کی پیشہ وارنہ تعلیم کا کوئی مستقبل نہیں۔
31.5 فی صد مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں جب کہ 12.4 فی صد سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اسرائیل چھوڑنا چاہتے ہیں۔
ایک دوسرے سروے میں 30 فی صد طلباء مہنگائی، 22 فی صد سیاسی انارگی اور امن وامان کی خراب صورت حال، 21.5 فی صد جمہوری صورت حال اور 14.5 فی صد سماجی مسائل کی وجہ سے اسرائیل میں رہنے کے بجائے وہاں سے نقل مکانی کو ترجیح دیتے ہیں۔
اسرائیل کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابقÂ اسرائیل میںÂ جامعات کے طلباء کی تعداد 1 لاکھ 26 ہزار 868 ہے جو ملک کی نو جامعات میں زیرتعلیم ہیں۔