مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) طاقت کے ذریعے فلسطینی قوم کے حقوق غصب کرنے والی اسرائیلی ریاست کو فلسطینی قوم کی تحریک مزاحمت سے سخت خوف لاحق ہے۔ اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی ریاست صیہونی آباد کاروں کے ہر گھر میں ایک بم پروف کمرہ تیار کرنے کے ایک نئے پروگرام پر غور کررہی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ وزارتی کمیٹی نے ایک نئی تجویز پیش کی ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں یا کسی بھی اندرونی یا بیرونی حملے کی صورت میں صیہونی آباد کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہرگھر میں ایک بم پروف کمرہ تیار کیا جائے۔یہ تجویز ایک آئینی بل کی شکل میں جلد ہی غور کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور منظوری کی صورت میں حکومت اس پرعمل درآمد شروع کرے گی۔
عبرانی اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ کے مطابق حکومت کو ملک کے شمالی محاذ سے شدید خطرات ہیں۔ اس کے علاوہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے بھی صیہونی آباد کاروں کو ہمہ وقت خطرات لاحق رہتے ہیں۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض ذرائع اسرائیل میں ہر گھر میں ایک بم پروف کمرے کی تیاری کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اسرائیلی ریاست میں ہر گھر میں ایک بم پروف کمرے کی تیاری پر 34ہزار امریکی ڈالر خرچ ہوں گے جب کہ مجموعی طورپر اس کے لیے 90 ملین ڈالر کی رقم کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اب تک اس بل پر58 ارکان کنیسٹ نے دستخط کردیے ہیں جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اسے 120 رکنی ایوان میں حمایت مل سکتی ہے۔