تہران ( فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے فلسطین کی آزادی کو یقینی اور سنت الہی قراردیا اور فرمایا کہ امریکا اور اس کے دم چھلّے اس آزادی کو روک نہیں سکتے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ عالم اسلام کی موجودہ مشکلات منجملہ فلسطین کی افسوسناک صورتحال اور خاص طور پر حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کے جرائم اور مظالم میں شدت کی وجہ یہ ہے کہ امت مسلمہ قرآن کریم سے دور ہوگئی ہے۔سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بیت المقدس فلسطین کا ہی دارالحکومت ہے اور اللہ کی مدد و نصرت سے فلسطین دشمنوں کے چنگل سے آزاد ہوگا اور امریکا اور اس کے دم چھلّے اس حقیقت اور سنت الہی کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں کرسکیں گے۔
سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ پچھلے چند روز کے دوران غاصب اور خبیث صیہونی حکومت نے دسیوں فلسطینیوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کیا اور اس کے وحشیانہ مظالم کا سب نے مشاہدہ کیا۔ ان حالات میں بعض یہ شکوہ کرتے ہیں کہ امریکا نے کوئی نوٹس کیوں نہیں لیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکا اور بہت سے مغربی ممالک ان جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ صیہونی حکومت کے ان مظالم کے مقابلے میں امت اسلامیہ اور اسلامی حکومتوں کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔
سپریم لیڈر نے فرمایا کہ قرآن ہمیں حکم دیتا ہے کہ دشمنان دین اور کافروں کے مقابلے میں سختی کے ساتھ ڈٹ جاؤ اور آپس میں مہر و محبت سے پیش آؤ لیکن آج قرآن سے دوری کی وجہ سے ہم عالم اسلام میں جنگ و خونریزی، مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور کفار کی غلامی کا مشاہدہ کررہے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اگر امت اسلامیہ قرآن سے تمسک اختیار کرلے اور اس کے قریب آجائے تو قرآن نے فرمایا ہے کہ بلاشبہہ ہم دشمن پر غالب آئیں گے کیونکہ یہی وعدہ الہی ہے۔
سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب کے آخر میں شہدائے فلسطین کی مغفرت اور راہ حق کے مجاہدین کے لئے زیادہ سے زیادہ استقامت اور ہمت و حوصلے کی دعا کی آپ نے فرمایا کہ امریکا اور اس کے کاسہ لیس ممالک خداوندعالم کی ناقابل تغییر سنت کے مقابلے میں شکست اور گھٹنے ٹیک دینے پر مجبور ہوں گے۔