غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والا ایک فلسطینی بچہ آج ہفتے کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گی، جس کے بعد 30 دنوں میں شہداء کی تعداد 46 ہوگئی ہے۔جب کہ 5000 فلسطینیÂ زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقامی طبی ذرائع نے بتایا کہ 15 سالہ ھمام ہلال عویضہ کل جمعہ کے روز مشرقی غزہ میں اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگیا تھا۔ اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اب سے کچھ دیر قبل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ گذشتہ روز کی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہداء کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔گذشتہÂ روز مشرقی غزہ کی سرحد پر سیکڑوں فلسطینیوں نے ریلیاں نکالیں اور سرحد کی طرف بڑھنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر تعینات اسرائیلی نشانہ بازوں نے پُرامن مظاہرین پر حملے کیے جس کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی ہوئے۔
کل جمعہ کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی عبدالسلام بکر، محمد امین اور 22 سالہ خلیل، نعیم عطاء اللہ شہید ہوگئے تھے۔
جمعہ کو ہزاروں فلسطینیوں نے سرحد پرجمع ہو کرحق واپسی کے لیے ریلیاں نکالیں۔ مظاہرین نے اسرائیلی پرچم نذرآتش کیے اور فلسطینی قومی پرچم لہراتے ہوئے آگے بڑھتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے نشانہ بازوں نے فلسطینی صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔ فائرنگ کی زد میں آ کر دسیوں فلسطینی مظاہرین بھی زخمی ہوگئے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں 30 مارچ کو شروع ہونے والی ’حق واپسی‘ تحریک چھ ہفتوں تک جاری رہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں غزہ میں 64 مظاہرین شہید اورپانچ ہزار سے زائد خمی ہوÂ چکے ہیں۔