کولالمپور (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ریاست کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ نے ایک اور فلسطینی سائنسدان اور دانشور کو شہید کردیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر فادی محمد البطش کو ملائیشیا کے دارالحکومت کولالمپور میں اس وقت نامعلوم افراد نے گولیاں ماریں جب وہ نماز فجر کی ادائیگی کے لیے مسجد جار رہے تھے۔ شہید سائنسدان کے اہل خانہ نے کہا کہ انہیں اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کی طرف سے کئی بار قتل کی دھمکیاں دی جا چکی تھیں۔ اس مجرمانہ واقعے میں موساد کے سوا اور کوئی ملوث نہیں ہوسکتا۔کولالمپور کے پولیس چیف ڈاتوک سیری مازلان لازم نے اخبار ’ستار’ کو بتای کہ ڈاکٹر البطش گالان گومباک کے مقام پر مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے نماز کے لیے مسجد جا رہے تھے کہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے انہیں گولیاں ماریں۔ مجموعی طور پرانہیں 10 گولیاں ماری گئیں جن میں سے چار گولیاں ان کے جسم کے بالائی حصے اور سرمیں لگیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
ادھر شہید فلسطینی سائنسدان کے اہل خانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس مجرمانہ واقعے کی ذمہ داری اسرائیلی ریاست اور اسرائیلی خفیہ ادارے ’موساد‘ پرعائد کی ہے۔
مقتول ڈاکٹر فادی البطش کے اہل خانہ نے ملائیشیا کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مجرمانہ واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات کرکے اس میں ملوث عناصر کو عبرت ناک سزا دے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر فادی البطش کل اتوار کو ترکی میں توانائی کے حوالے سے ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے استنبول روانہ ہونے والے تھے۔
اہل خانہ نے ڈاکٹر البطش کا جسد خاکی واپس فلسطین لانے کے لیے مصر میں فلسطینی سفارت خانے سے رابطہ کرنے کے ساتھ مصری حکومت سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ شہید کا جسد خاکی واپس لانے کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کرے۔
35 سالہ ڈاکٹر فادی البطش حافظر قرآن، ملائیشیا کی ایک نجی سائنس یونیورسٹی میں استاد تھے۔ وہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ ہیں۔
انہوں نے سائنسی علوم میں نمایاں خدمات پر کئی عالمی ایوارڈ حاصل کر رکھے ہیں۔ انہوں نے الیکٹریک انجینیرنگ اور پاور الیکٹرونز میں ملایا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ جاپان سمیت متعدد دوسرے ممالک میں اپنے 18 تحقیقی سائنسی مقالے پیش کرچکے ہیں۔