فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مندوب مفید الحاج ا کہنا ہے کہ صیہونی زندانوں میں پابند سلاسل مریض اسیران صیہونی جیلروں کے رحم وکرم پر ہیں۔ کئی فلسطینی مریض نام نہاد جیل اسپتال الرملہ میں بدترین غفلت کا سامنا کررہے ہیں۔ بیشتر مریض جگر، کینسر، گردوں اور امراض قلب جیسے عوارض کا شکار ہیں۔ ایسے خطرناک امراض کا اسرائیلی جیلوں میں کسی قسم کا کوئی علاج نہیں ہے۔
صحت کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان کہا گیا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ اور جیلر دانستہ طور پر فلسطینی اسیران بالخصوص مریض قیدیوں کو موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں۔ جیلوں میں بیمار پڑے فلسطینی سسک سسک کر جی رہے ہیں۔ انہیں جیل کے اندر اور باہر کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی ہے۔
اسیران کا کہنا ہے کہ جیل انتظامیہ قیدیوں کی بیماریوں کی تشخیص نہیں کراتی اور نہ ہی انہیں پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کی اجازت دی جاتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ انہیں عارضی آرام دینے والی گولیاں’پین کلر‘ دیے جاتے ہیں اور نیند اور بے ہوشی کی دوائیوں کے ذریعے انہیں مسلسل تکلیف میں رکھا جاتا ہے۔
فلسطینی مندوب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں مریض قیدیوں کی تعداد ڈیڑھ ہزار سے زائد ہے مگران میں سے کئیÂ مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
