غزہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پانچ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر غزہ میں طبے عملے بالخصوص الشفاء اسپتال کے صفائی کے عملے نے بہ طور احتجاج کام چھوڑ ہڑتال شروع کی ہے، جس کے باعث الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں مریضوں کے آپریشنزکا عمل معطل ہوگیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ میں وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ الشفاء اسپتال کے صفائی کے عملے نے کل اتوار سے ہڑتال شروع کی ہے۔ صفائی کے عملے کے ساتھ دیگر ملازمین نے بھی ان کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئے ہڑتال میں حصہ لیا جس کےباعث روٹین کے آپریشنز معطل ہیں جب کہ صرف ہنگامی حالت کی سرجری کی جا رہی ہے۔الشفاءاسپتال کے طبی عملے کا کہنا ہے کہ صفائی کے عملے کی جانب سے احتجاج ان کا حق ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اسپتال کے ملازمین کو پانچ ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں، جس کے باعث ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ڈاکٹروں اور دیگر عملے نے صفائی کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کو فوری طورپران کی تنخواہیں ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کا علاقہ گذشتہ گیارہ سال سے اسرائیلی ناکہ بندی کا شکار ہے۔ حالیہ مہینوں کے دوران غزہ میں ایندھن اور بجلی کی سپلائی معطل ہونے کے بعد اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں صفائی کی ذمہ دار کمپنیوں کی طرف سے عملے کو تنخواہیں نہ دینے کے نتیجے میں اسپتالوں میں صفائی کا نظام بھی متاثر ہو رہا ہے۔ صفائی کے نجی عملے کی ہڑتال کے باعث اسپتالوں کی انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔