مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی ریاست کی ایک فوجی عدالت نے مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے فلسطینی علاقےÂ سے تعلق رکھنےÂ والے عمر رسیدہ فلسطینی رہنما کو 10 قید با مشقت اور رہائی کے بعد آبائی قصبے ’العراقیب‘ سے بے دخل ہونے کی سزا دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق العراقیب گاؤں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلسل 122 بار مسمار کیا جا چکا ہے۔ اسرائیل جزیرہ نما النقب کے اس گاؤں سمیت درجنوں دوسرے فلسطینی دیہات کو غیرقانونی قرار دیتا ہے۔ مکانات کی بار بار مسماری کے باوجود فلسطینی شہری اپنے گاؤں سے مکمل طور پر وابستہ ہیں۔گذشتہ روز بئر سبع کی اسرائیلی عدالت نے 68 سالہ فلسطینی الشیخ صیاح الطیوری کو دس ماہ قید اور رہائی کے بعد العراقیب ٹاؤن سے نکل جانے کی سزا سنائی تھی۔
اس کے علاوہ الشیخ الطیوری کو عدالت کی طرف سے العراقیب گاؤں میں مسلسل رہائش اختیار کرنے کے الزام میں 36 ہزار شیکل جرمانہ کی بھی سزا سنائی ہے۔
اطلاعات کے مطابق الشیخ صیاح الطیوری نے العراقیب گاؤں سے نکل جانے کی شرط پر رہائی کا کہا تھا مگر صیہونی حکام نے انہیں دس ماہ قید میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔
الشیخ الطیوری کے وکیل شحدہ ابن بری نے ’عرب ویب سائیٹ 48‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی عدالت کا فیصلہ اسرائیل کی انتہا پسندانہ پالیسی کا مظہر ہے۔ یہ غیر منصفانہ اقدام ہے اور وہ اس کے خلاف مرکزی عدالت میں اپیل دائر کریں گے۔
