مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات)Â اسرائیلی پولیس نے صیہونی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ کے دھاووں کے دوران آباد کاروں کو مقدس مقام قبۃ الصخرۃ کے صحن میں داخل ہونے، انہیں وہاں گھومنے پھرنے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اجازت دے دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینی اوقاف، سپریم اسلامی کمیٹی اور دارالافتاء کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں صیہونی آباد کاروں کے قبۃ الصخرہ پر دھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔القدس کے محکمہ اوقاف کے ایک عہدیدار فراس الدبس نے اس اقدام کو اسرائیلی فوج کے پہلے سے طے شدہ منصوبہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی آباد کار اس سے پہلے تک صرف مسجد الاقصی میں داخل ہوا کرتے تھے مگر اس بار انہوں نے قبہ الصخرہ میں بھی داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کی۔
فلسطینی محکمہ اوقاف نے صیہونی آباد کاروں کے دھاووں کو عدیم المثال جارحیت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مسجد اقصیٰ اور اس سے ملحقہ مقدسات کی بے حرمتی کے واقعات میں ایک ایسے وقت میں اضافہ ہوا ہے جب دوسری طرف امریکا بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کی تیاری کر رہا ہے۔
فلسطینی محکہ اوقاف نے خبردار کیا کہ اگر القدس کو صیہونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیا گیا تو پورے خطے میں ایک طوفان اٹھ کھڑا ہو گا۔ بیان میں صیہونی آباد کاروں کے دھاووں اور ناپاک امریکی عزائم پر عالم اسلام اور عرب دنیا کی مجرمانہ خاموشی کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے پے در پے حملوں کے بعد اکتوبر دو ہزار پندرہ میں فلسطینیوں کی تحریک انتفاضہ قدس کا آغاز کیا تھا جس کے دوران تین سو اسی سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔