فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع نے گذشتہ منگل کو تین قاتل ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی مشنیں اور آلات کی نمائش کی ہے۔ اسرائیل کے عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق یہ تینوں جنگی آلات معاصر جنگی ٹیکنالوجی کے منفرد ہتھیار ہیں۔ ان کی تیاری سے اسرائیل دفاعی اور حربی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نئے دور میں داخل ہوگیا ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق اگرچہ یہ تینوں جدید جنگی آلات ابھی تیاری کے مراحل میں ہیں مگر بہت جلد صہیونی فوج کو ان ہتھیاروں سے لیس کردیا جائے گا۔ یہ تین جدید قاتل آلات کون کون سے ہیں۔ ان کا مختصر تعارف پیش ہے۔
خود کار فائرنگ کرنے والا اڑن کیمرہ
یہ ایک ایسا جدید ہتھیار ہے جو اس سے پہلے دنیا کی کسی دوسری فوج کے پاس نہیں۔ یہ جدید کیمرہ لیس اور گولی چلانے والا چھوٹا ڈرون نما ہتھیار ابھی فوج کے ہاں تجرباتی مراحل میں ہے۔
’ہارٹز‘ سے وابستہ ملٹری بیٹ کور کرنے والے نامہ نگار نے اس نئے Â ہتھیار کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان تصاویر میں Â خود کار طریقے سے فائرنگ کرنے والے اڑن کیمرے کو فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
منی ہیلی کاپٹر
یہ چھوٹا ہیلی کاپٹر مال برداری کے لیے استعمال ہونے کے ساتھ ساتھ براہ راست لڑائی کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔ اسرائیل کی فضائی صنعت میں یہ ایک نیا اضافہ ہے۔ یہ ہیلی کاپٹر 180 کلو گرام وزنی سامان اٹھانے اور ایک سے دوسری جگہ لے جانے کی صلاحیت کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسی طرح ایک دوسرا چھوٹا ڈرون طیارہ بھی فوج کے زیرتجربہ ہے۔ Â اسرائیل کی ’ایروناٹیکس‘ کمپنی کا تیار کردہ ’Hybrid‘ انجن والا چھوٹا ڈرون طیارہ 90 گرام سامان ایک سے دوسری جگہ لے جاسکتا ہے۔
شفاف ٹینک
اسرائیلی فوج کے ہاں تجربے کے عمل سے گذارا جانے والا تیسرا جدید اور مہلک ہتھیار جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کردہ ایک ٹینک ہے۔ اس ٹینک میں دیگر خصوصیات کی طرح ’ایف 35‘ جنگی طیارے کی خصوصیات بھی ہیں۔ یعنی یہ راڈار پر دکھائی نہیں دیتا۔ فی الحال یہ بھی تیاری کے مراحل میں ہے۔
شفاف ٹینک کی خصوصیات میں یہ ہے اس کے اندر بیٹھے افراد اپنے اطراف کے منظر کو ایسے ہی دیکھ سکیں جیسے ہو کسی شیشے کے گھر میں ہوں اور آس پاس کا سارا ماحول ان کے سامنے ہو۔
اس کےعلاوہ شفاف ٹینک دیگر عام ٹینکوں کی طرف ’وائنڈ کوٹ‘ سسٹم سے بھی لیس ہوگا۔ یہ نظام کسی بھی ٹینک کو راکٹ اور میزائل پروف بناتا ہے۔ وائنڈ کوٹ ایک دفاعی حصار ہے جو ٹینکوں کےعلاوہ دیگر جنگی آلات پربھی نصب ہوتا ہے۔
بنیادی ٹیکنالوجی ڈھانچے اور جنگی آلات کے شعبے کے سربراہ ڈانی گولڈ کا کہنا ہے کہ اس نئے ٹینک اور دیگر آلات کی تیاری کا مقصد فوج کو کسی بھی جنگی صورت حال میں زیادہ محفوظ بنانا اور دشمن کے حملوں سے بچانا ہے۔ فی الحال یہ تمام جدید آلات فوج اور محکمہ دفاع کے ہاں تجربے یا تیاری کے مراحل میں ہیں مگر جلد ہی فوج ان سےاستفادہ کرنے کے قابل ہوجائے گی۔