رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں سلواد کے مقام پر ایک فلسطینی لڑکی کو بغیر کسی وجہ کے گولیاں مار کر زخمی کیا جس کےبعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سلواد قصبے کے چیئرمین عبدالرحمان صالح کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے سلواد میں ایک فلسطینی لڑکی پر بغیر کسی وجہ کے فائرنگ کی۔ فائرنگ کے وقت لڑکی ’عین الحرامیہ‘ کے مقام پر تھی۔ جہاں کچھ فاصلے پر اسرائیلی فوج کی ایک چوکی قائم ہے۔’قدس پریس‘ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گولیاں لگنے کے بعد فلسطینی لڑکی زمین پر گر گئی۔ فلسطینی طبی عملہ ایمبولینس لے کر اس کے پاس پہنچا تو اسرائیلی فوج نے اس کی مرہم پٹی کی اجازت نہ دی اور اسے حراست میں لینے کے بعد فوجی جیپ میں ڈالا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی حالت میں گرفتار فلسطینی لڑکی کی شناخت 17 سالہ تقویٰ حماد کے نام سے کی گئی ہے گیارہویں کی طالبہ ہے۔ اس کا ایک بھائی انس حماد 2015ء کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوچکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی لڑکی کے جبڑے میں گولی لگی، اسے کچھ دیر کے لیے ’ھداسا‘ اسپتال لے جایا گیا ہے جہاں سے اسے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
تقویٰ حمادہ کے خاندان اسرائیلی فوج کے زیرعتاب رہتا ہے۔ اس کے والد کو اسرائیلی فوج متعدد بار حراست میں لیتی رہی ہے جبکہ اس کا ایک بھائی عبدالرحیم حماد انتظامی حراست کے تحت اسرائیلی جیل میں قید ہے۔