البیرہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے مکانات مسماری کا ظالمانہ سلسلہ جاری ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی مکانات مسماری پر نظر رکھنے لیے قائم کردہ فلسطینی فالو اپ لیگل یونٹ نے بتایا کہ قابض صہیونی انتظامیہ نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے البیرہ میں فلسطینی شہریوں کے چار مکانات مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق لیگل یونٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ البیرہ کے مقام پر چار مکانات کی مسماری کے اسرائیلی نوٹسز کے پیچھے بالمقابل’ بسگوت‘ نامی صہیونی کالونی کا ہاتھ ہے۔ یہ کالونی البیرہ میں جبل الطویل پر بنے چار فلسطینی خاندانوں کے مکانات مسمار کرانے کے لیے سرگرم رہی ہے۔
لیگل یونٹ کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی انتظامیہ کی طرف سے چار فلسطینی خاندانوں کو جاری کردہ نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ وہ تین دن کے اندر اندر ان پر اپنا اعتراض پیش کریں ورنہ تین دن کے بعد ان کے مکانات کو بھاری مشینری کی مدد سے بلڈوز کردیا جائے گا۔
ایک مقامی فلسطینی معمر شہری فواز حمدان نے بتایا کہ وہ سنہ 1935ء میں اسی علاقے میں پیدا ہوا۔ اس کے بیٹوں کے مکانات ان کی اپنی ملکیتی اراضی پرہیں جب کہ اس کا ذاتی مکان 52 سال پہلے جہاں بناگیا تھا وہیں ہے۔
حمدان نے بتایا کہ ان کے والدین نے اس وقت کی اردنی حکومت سے مکان کی تعمیر کے لیے باقاعدہ پرمٹ حاصل کیا تھا مگر اب صہیونی انتظامیہ اس کے اور کئی دیگر مکانات کو غیرقانونی قرار دے کرانہیں مسمار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار (دعید) ایسٹر کی تعطیلات کے باوجود فلسطینیوں کے مکانات مسماری کا سلسلہ بند نہیں ہوا ہے۔
مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کو چیلنج کریں گے۔ ان کے مکانات برسوں پرانے ہیں۔ انہوں نے کسی نئی جگہ پرمکان نہیں بنائے کہ ان کی منظوری نہیں لی گئی۔