رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواح میں عوفرا کے مقام پر اپنی گاڑی سے صہیونی فوجی کو کچل کرہلاک کرنے والے فلسطینی نوجوان کو ’مسکوبیہ‘ نامی عقوبت خانے میں رکھا گیا ہے جہاں اس پر وحشیانہ تشدد کیا جا رہا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کلب برائے اسیران کے مندوب نے بتایا کہ عوفرا میں فدائی حملہ کرنے والے فلسطینی اکیس سالہ مالک حامو کو ’المسکوبیہ‘ نامی ٹارچر سیل میں ڈالا گیا۔ اسے گرفتاری کے وقت اور اس کے بعد بار بار تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسیر مالک کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کی خبروں میں صداقت نہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے اسے گولی مارے بغیر ہی حراست میں لے لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اکیس سالہ فلسطینی نوجوان مالک حامد کو اسرائیلی فوج نے چھ اپریل کو عوفرا صہیونی کالونی کے قریب سے اس وقت حراست میں لے لیا تھا جب اس نے اپنی کار اسرائیلی فوجیوں پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے تھے۔
گذشتہ روز صہیونی فورسز نے مشرقی رام اللہ کے سلواد قصبے بالخصوص اسیر مالک حامد کےگھر پر چھاپہ مارا اور اس کے والد اور بھائی سمیت کئی فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ صہیونی فوج نے اسیرکے مکان کی مسماری کے لیے بھی تیاری مکمل کرلی ہے۔