غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی گروہوں نے محدود خود مختار فلسطینی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ ایسے عالم میں ساز باز کے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے سے باز رہے جب فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعیمر کا کام بھی جاری ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی بستیوں کی تعمیر کو فلسطینی شہریوں کو جبری طور پر ان کے گھروں سے بے دخل کرنے اور فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ہے۔حماس نے کہا کہ صیہونی حکومت ان بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے جن میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی مذمت کی گئی ہے- حماس کے ایک رہنما حازم قاسم نے کہا کہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ صیہونی غاصب بدستور فلسطینی قوم کے حقوق پامال کر رہے ہیں اور وہ کسی بھی صورت میں فلسطینیوں کے حقوق تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہیں۔
فلسطین پیپلز پارٹی کے سیاسی دفتر کے رکن ولید العوض نے بھی کہا ہے کہ سبھی شواہد و قرائن سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ غاصب صیہونی حکام امریکا کی ایما پر جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں اور وہ عرب دنیا کی دردناک صورتحال نیز خود فلسطیینوں میں پائے جانے والے اختلافات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی کابینہ نے گذشتہ جمعرات کو غرب اردن میں ایک اور صیہونی بستی کی تعمیر کی منظوری دی ہے جس پر فلسطینیوں اور عالمی برادری نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔