غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف چار قراردادوں کی منظوری کی تحسین کرتے ہوئے اسے درست سمت میں اہم قدم قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کونسل کے جنیوا میں منعقدہ 34 ویں اجلاس کے دوران منظور کی گئی چار قراردادیں درست سمت میں اہم قدم ہے۔ انسانی حقوق کونسل صرف قراردادوں کی منظوری تک محدود نہ رہے بلکہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کو بے نقاب کرنے کے لیے موثر اور عملی اقدامات کرے۔حماس کے ترجمان فوزی برہوم کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی صہیونی آباد کاری کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت قراردادوں کی منظوری پر فلسطینی قوم شکر گذار ہے۔
فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیل کے منظم جنگی جرائم، مقدس مقامات کی بے حرمتی ÂÂ اور فلسطین میں صہیونی آباد کاری ایسے جرائم ہیں جن پر صہیونی مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے جرام کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے انسانی حقوق کونسل اور دیگر اداروں بھرپور طریقے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں انسانی حقوق کونسل کے 34 ویں اجلاس میں آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت، فلسطین میں صہیونی آباد کاری کی مذمت و مخالفت، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں تنازع فلسطین کے منصفانہ حل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
جنیوا میں ہونے والے اجلاس میں فلسطین میں صہیونی توسیع پسندی سمیت دیگر قراردادوں پر رائے شماری کی گئی۔ کثرت رائے سے چار قراردادیں منظور کی گئیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں چار قراردادوں کی منظوری پر بات کرتے ہوئے فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے بتایا کہ کونسل میں گذشتہ روز چار اہم قراردادیں منظور کی گئیں۔ ان میں مشرقی بیت المقدس سمیت فلسطین کے دوسرے شہروں میں صہیونی آباد کاری کی مخالفت، فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت، قابض اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ÂÂ اور فلسطین میں اسرائیل کی عالمی قوانین کی سنگین پامالیوں کے خلاف قراردادیں شامل ہیں۔
ریاض المالکی نے بتایا کہ انسانی حقوق کونسل میں فلسطینیوں کی حمایت میں یہ قراردادیں فلسطین کی حمایت کرنے والے ممالک کی طرف پیش کی گئیں۔ ان قراردادوں کے مسودوں میں فلسطینیوں کے منصفانہ حقوق کی حمایت، فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور صہیونی آباد کاروں کی دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔
قراردادوں میں کہا گیا کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی اقدامات بین الااقوامین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ فلسطینی علاقوں میں صہیونی بستیوں کی تعمیر اور توسیع بین الاقوامی اصولوں کے خلاف ہے۔
ان قراردادوں میں کہا گیاہے کہ اسرائیلی توسیع پسندی اور صہیونی آباد کاری تنازع فلسطین کے پرامن حل کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے دوران مقررین نے بھی فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کی اور فلسطینیوں کے حقوق کی قراردادوں کی حمایت نہ کرنے اور رائے شماری میں حصہ نہ لینے والے ممالک کو اسرائیلی مظالم کی طرف داری کے مترادف قرار دیا۔