فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار غزہ میں القسام بریگیڈ کے کمانڈرمازن فقہا کی شہادت کے بعد ان کی تعزیت کے لیے منعقدہ ایک تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا اگر فلسطینی قوم کا دشمن جنگ کے رولز تبدیل کرے گا تو فلسطینی سیاسی اور عسکری قیادت بھی اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے، شہداء اور اسیران کے ساتھ وفاداری، وطن عزیز کی آزادی اور مقدسات کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔
خالد مشعل نے کہا کہ اسرائیلی دشمن نے مزاحمت کے قلعے اور آزادی کے بیس کیمپ غزہ میں القسام کمانڈر مازن فقہاء کو شہید کرکے فلسطینی قوم سے اس کا ایک ہیرو چھین لیا ہے۔ یہاں صہیونی دشمن نے دوہری غداری کی ہے۔ قیدیوں کے تبادلے کےحوالے سے طے پائے معاہدے کو بھی پامال کیا گیا ہے۔
حماس رہنما نے کہا کہ صہیونی دشمن فلسطینی مزاحمت کی کمزوری کی غلط فہمی میں نہ رہے۔ فلسطینی مزاحمت کی طاقت صہیونی دشمن کے تمام مادی اور معنوی اسلحے سے زیادہ طاقت ور ہے۔ کسی بھی جنگ کی صورت میں اگر ہمارے لوگ شہید ہوتے ہیں تو ہم دشمن کو بھی اس کے فوجیوں کی لاشوں کا تحفہ دیں گے۔ جنگ میں کامیابی اور فتح ہماری ہوگی۔ ہم دشمن کو ایسا جواب دیں گے جو اس نے کبھی نہ دیکھا اور نہ سنا ہوگا۔ ہم صرف باتیں نہیں کرتے بلکہ عمل کرکے دکھاتے ہیں۔
خالد مشعل نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی اور سفارتی مساعی کی منکرہرگز نہیں مگر ہم سمجھتے ہیں کہ سفارتی اور سیاسی کوششوں کو بار آور ثابت کرنے کے لیے مزاحمت کے میدان میں مضبوط ہونا ناگزیر ہے۔ سیاسی اور سفارتی میدان کا کھلا ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ فلسطینی قوم اپنے دیرینہ مطالبات اور بنیادی قومی اصولوں کو ترک کردے۔
انہوں نے مازن فقہا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مازن اور تمام فلسطینی شہداء کا خون تحریک آزادی کا ایندھن ہے۔ تمام فلسطینی شہداء کا خون جلد رنگ لائے گا۔