غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) جمعہ کے روز غزہ کی پٹی کے علاقے میں نامعلوم افراد کے حملے میں شہید ہونے والے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ رہنما مازن سلیمان فقہا کو سپرد خاک کردیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مازن فقہا کو جمعہ کے روز جنوبی غزہ میں تل الھویٰ کالونی میں نامعلوم دہشت گردوں نے اسنائپر سے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔شہید مازن فقہا کو گذشتہ روز سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں حماس کے قائدین، کارکنان، جماعت کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ارکان اور مجاھدین، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہید کا آخری دیدار کرنے عوام کا سمندر آڈ آیا۔
شہید حماس رہنما کی نماز جنازہ غزہ کی جامع مسجد العمری کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ اس موقع پر حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اسماعیل ھنیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہید کی وصیت پرعمل کرتے ہوئے صہیونی دشمن کے خلاف خون کے آخری قطرے تک جہاد جاری رکھیں گے۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ شہید مازن نے جس راستے میں اپنی جان کی قربانی پیش کی ہے ہم سب اسی راستے کے مسافر ہیں۔ ہمیں بھی شہید کے خون سے وفا کرنے اور اس کی وصیت کے مطابق معرکہ جاری رکھنا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے شہید فلسطینی کمانڈر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ وہ دشمن کی آنکھوں میں کھٹکتے تھے۔ فلسطینی قوم ان کے عزم ، صبر اور عزیمت کے جذبے کوبھی فراموش نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق شہید فلسطینی کمانڈر کی نماز جنازہ میں عوام کا سمندر امڈ آیا۔ شہید کے آخری دیدار کے لیے عوام کا جم غفیر جمع ہوگیا تھا۔ نماز جنازہ میں شریک شہریوں نے صہیونی ریاست کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے ’انتقام انتقام‘ کے نعرے لگائے اور القسام بریگیڈ سمیت تمام فلسطینی عسکری تنظیموں سے شہید فقہا کے خون کا بدلہ لینے کا مطالبہ کیا۔
بعد ازاں شہید فقہا کو الشیخ رضوان قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق حماس کی آفیشل ویب سائیٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے شہید کمانڈر مازن فقہا فلسطینی قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے الشیخ سلاح شحادہ کی شہادت کے رد عمل میں صفد شہرمیں ایک بہادرانہ کارروائی نو صہیونیوں کو قتل کردیا تھا۔