فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ان خیالات کا اظہار فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی مظفر احمد ہاشمی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما ازہر علی ہمدانی،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی،نظام مصطفی پارٹی کے مرکزی رہنما الحاج محمد رفیع، ایمیٹی انٹر نیشنل پاکستان کے صدر محفوظ یار خان ایڈوکیٹ اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ تئیس(23) مارچ انیس سو چالیس کو قرار داد پاکستان صرف پاکستان کے قیام کے لئے ہی نہیں بلکہ مظلوم فلسطینیوں کے دفاع کے لئے بھی ایک قرار داد قائد اعظم نے پیش کی تھی جس سے واضح ہوتا ہے کہ دفاع فلسطین ہی دفاع پاکستان ہے۔فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین دنیائے اسلام و انسانیت کا اولین اور بنیادی مسئلہ ہے تاہم ہر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس مسئلہ کو فراموش نہ ہونے دیں ، انہوں نے کہا کہ آج امریکی دباؤ میں کچھ عرب مسلمان ریاستیں غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کر کے مظلوم فلسطینیوں کی ستر سالہ جدوجہد کو نابود کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی بربریت ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں جس کا مقصد جہاں مسلم دنیاکو کمزور کرنا ہے وہاں ساتھ ہی ساتھ پاکستان کو بھی غیر مستحکم کرنا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور اسرائیلی و بھارتی گٹھ جوڑ میں پنپنے والی سازشوں کا ہر سطح پر منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔