قاہرہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے گذشتہ روز اپنے دورہ مصر کے دوران روز اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی سے قاہرہ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دو باہمی دلچسپی کےامور اور مسئلہ فلسطین کے حل کی مساعی پر بات چیت کی گئی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق قاہرہ کے الاتحادیہ محل میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے فلسطین کی موجودہ صورت حال پر بات چیت کی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے صدر السیسی نے کہا کہ عرب ممالک کی طرف سے تنازع فلسطین کے حل کے لیے پیش کیے گئے امن فارمولے کو اس مسئلے کے حل کی اساس ماننا ہوگا۔فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان علاء یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ صدر عبدالفتاح السیسی نے مصری اور فلسطینی اقوام کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مصری قیادت اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور قاہرہ حکومت کی خارجہ پالیسی میں مسئلہ فلسطین کے حل کو اولین ترجیح حاصل ہے مصر تنازع فلسطین کو عرب ممالک کا محوری مسئلہ قرار دیتا ہے۔ قاہرہ کی طرف سے خطے میں دیر پا قیام امن کے لیے تنازع فلسطین کا منصفانہ حل ناگزیر ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے کہ اسرائیل سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں کوخالی کرتے ہوئے مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر قبول کرے۔ مصری حکومت نے اسی اساس پر مسئلہ فلسطین کے حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ عرب ممالک کی طرف سے تنازع فلسطین کے حل کے لیے پیش کردہ امن فارمولہ تنازع جامع اور منصفانہ حل کا ضامن بن سکتا ہے۔
فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس نے السیسی سے ملاقات کے دوران مصری حکومت کی طرف سے مسئلہ فلسطین کے حل کرنے کا مطالبہ کرنے اور مظلوم فلسطینی قوم کا ساتھ دینے پر مصری حکومت اور قوم کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر مصر صدر نے یقین دلایا کہ وہ آئندہ ماہ اپریل کو دورہ امریکا کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران بھی مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیں گے۔ دونوں رہنماؤں نے امریکا کی نئی حکومت کے ساتھ رابطے بڑھانے کی ضرورت سے بھی اتفاق کیا۔