مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے داخلی سلامتی کے ذمہ دار ادارے’شاباک‘ نے تسلیم کیا ہے کہ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہروں میں حالیہ امن عارضی ہے۔ مگر یہ عارضی امن وسکون کسی نئے طوفان کا پیش خیمہ معلوم ہوتا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے داخلی سلامتی کے ذمہ دار ادارے’شاباک‘ کے چیئرمین نداف ارگمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ غرب اردن اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں موجودہ امن عارضی اور ’دھوکا‘ ہے۔اسرائیلی پارلیمنٹ کی خارجہ و دفاع سے متعلق امورکمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں حالیہ امن وسکون دھوکہ اور گمراہ کن ہے۔ حماس اور عالمی دہشت گرد غرب اردن اور شمالی فلسطینی علاقوں میں فدائی حملوں کے لیے مسلسل منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
مسٹر ارگمان کا کہنا ہے کہ غرب اردن میں موجودہ امن Â شاباک کی طرف سے نئے اسالیب کے استعمال کا نتیجہ ہے۔ شاباک نے فلسطینی علاقوں میں انسداد مزاحمت کے لیے موثر مہم چلائی جس کے نتیجے میں فلسطینی علاقوں میں کسی حد تک امن قائم ہوا ہے تاہم یہ امن عارضی ہے۔
شاباک کے چیف کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف نئی حکمت عملی کے دوران کئی اہم چیزیں سیکھیں۔ فلسطینیوں کی مزاحمت کے خلاف جدید ٹیکنالوجی اور انٹیلی جنس معلومات کا بھرپور طریقے سے استعمال کررہے ہیں۔ اسرائیلی انٹیلی جنس چیف کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ کچھ عرصے کے دوران 400 مشتبہ فلسطینی مزاحمتی حملہ گرفتار کیے ہیں۔