مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کا وہ بیان اسرائیل اور تنظیم آزادیِ فلسطین (پی ایل او) کے درمیان طے پائے گئے اوسلو معاہدے کی بنیادی خلاف ورزی ہے. جس میں ایوگڈور لیبرمین نے Palestinian National Fund کو ایک "دہشت گرد” تنظیم قرار دیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے اخباری بیان میں کہا گیا ہے کہ ” قومی فنڈ دراصل تنظیم آزادی فلسطین کے اداروں کا ہے جو دستخط شدہ معاہدوں اور عالمی معیار کے مطابق پوری شفافیت کے ساتھ بین الاقوامی نگرانی کے تحت اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ ایسے وقت میں جب کہ امریکی صدر ٹرمپ کا نمائندہ امن عمل کے لیے ماحول سازگار بنانے کے واسطے خطے میں موجود ہے.. اس نوعیت کا بیان امریکی کوششوں کو بے قدر بنانے اور ان میں رکاوٹ ڈالنے کی اسرائیلی کوشش ہے”۔فلسطینی صدارتی اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ” ہم اس فیصلے کو مکمل طور مسترد کرتے ہیں اور اسرائیلی حکومت سے اس معاملے کی فوری درستی اور اس بیان کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس لیے کہ مذکورہ بیان کے نتیجے میں اسرائیل کے ساتھ معاہدے اور قانونی تعلق کی بنیادیں تباہ ہو جائیں گی”۔
فلسطینی صدارتی اتھارٹی نے دنیا کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی اعلان کو مسترد کر دیں تاکہ امریکا اور عالمی برادری کی نگرانی میں طے پائے جانے والے معاہدے کو برقرار رکھا جا سکے۔