رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق کا اسرائیلی اسپتال میں علاج جاری ہے۔
صحافی القیق کے وکیل خالد زبارقہ کا کہنا ہے کہ 33 روز مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث القیق کی حالت کافی تشویشناک ہوچکی ہے اور اب اس کا باریکی کے ساتھ علاج جاری ہے۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق محمد اسامہ القیق نے گذشتہ ہفتے اس وقت بھوک ہڑتال ختم کردی تھی اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر نے آئندہ 14 اپریل کو القیق کو رہا کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ القیق نے اپنی رہائی کا اعلان سننے کےبعد 33 دن سے جاری بھوک ہڑتال ختم کردی تھی۔
القیق اس وقت سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں قائم اسرائیل کے ’اساف ھروفیہ‘ اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ انہوں نے گرم مشروبات اور توانائی بحال کرنے کی غذاؤں کا استعمال شروع کردیا ہے۔ اسپتال میں القیق کا باریکی کے ساتھ علاج بھی جاری ہے۔
خیال رہے کہ اسامہ القیق کو اسرائیلی فوج نے 15جنوری 2017ء کو رام اللہ کے شمال میں واقع بیت ایل چوکی سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی حکام نے القیق کوتین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی تھی ، جس کے خلاف بہ طور احتجاج القیق اس نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی تھی۔ گذشتہ ہفتے اسرائیلی حکام نے القیق کی رہائی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد القیق نے بھوک ہڑتال ختم کردی تھی۔
القیق کی ایک سال کے عرصے میں یہ دوسری بھوک ہڑتال تھی۔ ا سے قبل محمد القیق کی انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 94 Â دن تک مسلسل بھوک ہڑتال Â کی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔