مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت اور اس کی دیکھ بحال کی ذمہ دار کمیٹی نے قبۃ الصخرۃ کے اندرونی گنبد کی مرمت اور اس کی تزئین وآرائش کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام’قبۃ الصخرۃ‘ کے اندر ایک چھوٹا گنبد ہے جس کی خاص بات یہ ہے اس میں’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ریش مبارک‘ محفوظ ہیں۔ماضی میں بھی قبۃ الصخرۃ کے اندرونی گنبد کی مرمت کی جاتی رہی ہے۔ کچھ عرصہ پیشتر اس کی مرمت کا کام دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔ اس کے پرانے روشن دان کو دوبارہ نصب کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گنبد کے اندرونی حصے پر سونے کے پانی کی قلعی کی گئی ہے۔
مسجد اقصیٰ کی دیکھ بحال سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین انجینیر بسام الحلاق نے بتایا کہ قبۃ الصخرۃ کے اندر واقع ایک چھوٹا گنبد اپنے طرز تعمیر، خوبصورتی اور انفرادیت میں دوسرے مقامات کی نسبت اپنی ایک خاص پہچان رکھتا ہے۔ یہ گنبد مسجد اقصیٰ کے مغربی دروازے سے پانچ میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اس کے اندر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بال مبارک آج بھی محفوظ ہے۔
انہوں نے قبۃ الصخرۃ کے اندرونی گنبد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا یہ گنبد ایک میٹر چوڑا، پانچ میٹر اونچا ہے جسے زمین سے Â سنگ مرمر کے ایک ستون کے اوپر جوڑا گیا ہے۔ اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد گار قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں سے ایک خاص قسم کی خوشبو بھی محسوس کی جاتی ہے۔
الحلاق نے کہا کہ سنگ مرمر کے ستون کے اوپر مربع شکل کا لوہے کا ایک ٹکڑا نصب ہے جس کی بلندی 120 سینٹی میٹر ہے۔ اس پر چاند کی شکل میں تیار کیا گیا سنہری پانی کا 70 سینٹی میٹر اونچا گنبد ہے جس کے اندر ایک چھوٹی ڈبیا معلق ہے جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ریش مبارک محفوظ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انجینیر الحلاق نے بتایا کہ قبۃ الصخرۃ کے اندرونی گنبد کی مرمت کا کام دو روز قبل مکمل کرلیاگیا تھا۔
یہ اندرونی گنبد پہلی بار ترکی کی خلافت عثمانیہ کے دور میں تیار کیا گیا۔ اس کے بعد پہلی بار اس کی مکمل مرمت کی گئی ہے۔ البتہ جزوی مرمت کی کوششیں ماضی میں بھی کی جاتی رہی ہیں۔ اندرونی گنبد چاند کی شکل میں تیار کیا گیا ہے جو اپنے فن تعمیر میں ایک شاہکار ہے۔
خیال رہے کہ عثمانی خلیفہ سلطان سلیمان القانونی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ ریش مبارک حاصل کیے تھے۔ ان میں سے ایک بال قبۃ الصخرہ کے اندر لکڑی کی ایک ڈبیا میں محفوظ کیا گیا تھا۔