رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عائد ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے40 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے غرب اردن کے راستے ’الکرامہ‘سے واپس بھیج دیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے40 فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے؟فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ عموما فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر سے روکا جاتا ہے۔ Â گذشتہ سے پیوستہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 29 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا۔
گذشتہ ایک Â ہفتے Â کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے Â 31 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران فلسطینی پولیس نے جرائم میں ملوث 34 افراد کو حراست میں لے لیا۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعائد پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغنیں عائد کررہی ہے۔
خیال رہے کہ ’الکرامہ گذرگاہ‘ مغربی کنارے اور اردن کے درمیان فلسطینیوں کی زمینی رابطے اور آمد ورفت کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ عمان سے مغرب میں 55 کلو میٹر کی مسافت پرواقع اس گذرگاہ کو اسرائیل کے ہاں‘النبی پل‘ بھی کہا جاتا ہے۔