بیت لحم – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران مزید 10 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد ٹارچر سیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن اور بیت المقدس سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مزید 10 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں متعدد مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار بھی شامل ہیں۔صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں سے بعض اسرائیلی فوج کو صہیونی آباد کاروں فوجیوں پر حملوں میں مطلوب تھے۔
مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ تلاشی کی کارروائیوں کی آڑ میں اسرائیلی فوج نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔ تلاشی کے دوران قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور نقدی اور طلائی زیورات لوٹ لیے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے علاقوں مراح رباح، حوسان، السواحرہ اور الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے سات فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
بیت المقدس میں العیزریہ کے مقام پر تلاشی کے دوران ایک فلسطینی کو حراست میں لیا گیا، جب کہ الخلیل شہر کے بیت امر اور بیت کاحل قصبے سے دو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں ایک اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کا کارکن بتایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیت لحم سے اسرائیلی فوج نے حسام محمد الشیخ، مراد محمود الشیخ، حمزہ عبداللہ الشیخ، حسین محمود عمرو الشیخ اور الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے 28 سالہ محمود کریم عیاد Â کوحراست میں لیا گیا۔