مقبوضہ بیت المقدسÂ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اوّل پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز98 صہیونی شرپسندوں نے مذہبی رسومات اور عبادت کیا ادائیگی کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کے اشتعال انگیز اقدام کا ارتکاب کیا۔
قبل ازیں Â سوموار کو101 صہیونی شرپسندوں نے قبلہ اوّل میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی تھی۔فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز قبلہ اوّل پر دھاوے بولنے والے یہودی اشرار میں متعدد Â صہیونی طلباء شامل تھے۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے اور پولیس نے صہیونی آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی آباد کاروں Â نے مسجد میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا۔ صہیونی آباد کاروں کے تازہ دھاوے ایک ایسے وقت میں مارے جا رہے ہیں جب اسرائیلی انتظامیہ نے صہیونی آباد کاروں کے لیے دن میں دو بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے رکھی ہے۔ صہیونی شرپسند تین گھنٹے صبح اور تین گھنٹے شام کو مسلمانوں کے قبلہ اوّل میں داخل ہوکر مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
صہیونی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی پیشوا اور ربی بھی موجود تھے جنہوں نے قبلہ اوّل میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر مزعومہ ہیکل سلیمانی پر روشنی ڈالی اور صہیونیوں کو تاکید کہ وہ مذہبی تعلیمات پرعمل پیرا رہتے ہوئے ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔
گذشتہ ماہ فروری میں 1599 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اوّل میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ ان میں 118 پولیس اہلکار، فوجی اور انٹیلی جنس اداروں کے وردی پوش اہلکار اور دیگر مذہبی صہیونی اشرار شامل تھے۔