رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے سرکاری محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس بھی سابقہ سالوں کی طرح فلسطینی طلباء کے لیے خونی ثابت ہوا۔ سال 2016ء میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجےمیں 26 فلسطینی طلباء شہید اور 198 کو حراست میں لیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وزارت تعلیم کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پچھلے سال اسرائیلی فوج نے 89 ہزار 799 فلسطینی طلباء کے خلاف پرتشدد کارروائیاں کیں۔ جب کہ 5 ہزار 538 اساتذہ اور شعبہ تعلیم سے وابستہ عملے کو زدو کوب کیا گیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی طلباء طالبات کے خلاف طاقت کے ہرطرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔ طلباء کوگولیاں مار کر شہید کرنے کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں طلباء کو زخمی اور گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سال 2016ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 26 طلباء طالبات شہید اور 1810 زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے تشدد سے 101 اساتذہ اور اسکولوں کے عملے کے افراد بھی زخمی ہوئے Â ہیں۔ غرب اردن سے گذشتہ برس 198 فلسطینی طلباء کو مختلف چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کے دوران 126 اسکولوں پر حملے کئے گئے۔ جگہ جگہ طلباء کی راہ رکاوٹیں کھڑی کرکے 3077 طلباء اور 600 اساتذہ کے اسکولوں میں پہنچنے میں تاخیر کی گئی۔ اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کے نتیجے میں طلباء کے 4878 پیریڈ ضائع ہوئے۔
اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کے نتیجے میں 26 اسکول جزوی طورپر بند کیے گئے یا ان میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہیں اور ان میں 1255 لیکچر ضائع ہوئے۔ 17 اسکول مستقل طور پر بند کردیے گئے اور ان میں زیرتعلیم Â طلباء کی 1492 کلاسیں ضائع ہوئیں۔