فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کی حمایت میں تہران میں جاری چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا نے اپنے خطاب میں فلسطینی عوام کی تحریک آزادی کی حمایت پر زور دیا ہے۔ کانفرنس کے پہلے دن اپنے خطاب میں لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے امریکی صدر کے اس بیان کے جواب میں کہ وہ امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنا چاہتے ہیں، سبھی اسلامی ملکوں سے کہا کہ وہ واشنگٹن میں اپنے سفارت خانے بند کر دیں۔
لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ امریکا فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی پوری طاقت سے حمایت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام پر جو دباؤ ڈالا جا رہا ہے وہ اس لئے ہے کہ یا تو فلسطینی عوام خودکشی کر لیں یا صیہونی حکومت کو تسلیم کر لیں یا پھر اپنے علاقوں سے فرار کر جائیں۔
انہوں نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں اسلامی ملکوں کے درمیان اتفاق اور اتحاد پیدا ہونا چاہئے، کہا کہ مشرق وسطی میں آگ کے شعلوں کے خاموش ہونے کا سلسلہ فلسطین سے شروع ہو گا اور فلسطین پر ہی ختم ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کی تحریک انتفاضہ کی حمایت میں تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس، اسلامی مزاحمتی تحریک اور لبنان کی حمایت کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے لبنان کے عوام، اسلامی مزاحمتی تحریک اور لبنانی فوج کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور نتیجے میں لبنان کا اہم علاقہ صیہونی حکومت کے قبضے سے آزاد ہوا اور صیہونی حکومت، دو ہزار چھے کی جنگ میں پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوئی۔
عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر خالد المعولی نے بھی تہران میں جاری فلسطین کی حمایت کے زیرعنوان بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششیں پوری امت اسلامیہ کے لئے قابل فخر ہیں۔ عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فلسطینی عوام کے مصائب و آلام ایک بہت بڑا انسانی المیہ ہے کہ جس سے پوری امت مسلمہ متاثر ہے، کہا کہ بیت المقدس کو اس وقت شدید خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج بیت المقدس کو اذان سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، کہا کہ اسرائیل کے مخاصمانہ اقدامات عالمی امن و صلح کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی دھجیاں اڑانے والے اسرائیلی اقدامات پر خاموشی بے حد خطرناک ہے۔
عمان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ اسرائیل، مسلمانوں کی توجہ مسئلہ فلسطین سے ہٹا کر دوسری جانب مرکوز کرانا چاہتا ہے اور وہ مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیاں تعمیر کرنے پر مبنی اسرائیلی اقدامات کی بھی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس قسم کے اقدامات سے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کردینا چاہتا ہے۔
چھٹی بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کو فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ شلح نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ صیہونی حکومت کے حالات اچھے نہیں ہیں اور وہ مشکلات و مسائل سے دوچار ہے۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کے اہم خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے لئے رہبرانقلاب اسلامی کے گرانقدر پیغامات اور اسرائیل کے مقابلے میں سخت اور طولانی جنگ میں فلسطینیوں کا ساتھ دینے پر ان کی تاکید لائق صد احترام اورقابل ستائش ہے۔
فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ نے انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں چھٹی بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کرنے پر ایران کی حکومت، پارلیمنٹ اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران کا یہ اقدام مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور پشتپناہی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کے استحکام اور پائیداری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں دو روزہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس منکل کی صبح سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کے خطاب سے شروع ہوئی۔ اس کانفرنس میں دنیا کے اسّی ملکوں کے اعلی حکام، پارلیمانی ممبران اور مذہبی و سیاسی شخصیات پر مشتمل مجموعی طور پر سات سومہمان شریک ہیں ۔