تہران – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کانفرنس کے انعقاد کا مقصد عالمی رائے عامہ کی توجہ مسئلہ فلسطین کی جانب مبذول کرانا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں ہونے والی چھٹی فلسطین کانفرنس کے ترجمان کاظم جلالی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس کانفرنس کے ذریعے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی تقویت اور امت اسلامیہ اور دیگر اقوام کی توجہ فلسطینی عوام کی امنگوں کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہے۔ فلسطین کانفرنس کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ فلسطین مسلمانوں کے اتحاد کا ایک اہم محور ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کوشش کررہی ہے کہ علاقے کے بحرانوں سے فائدہ اٹھائے لیکن لبنان اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی کامیابیوں اور صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائشگاہ کے قریب پہلی بار فلسطینی مجاہدین کے ذریعے فائر کئے گئے میزائل سے صورتحال تبدیل ہوگئی۔
فلسطین کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی حکومت نے حال ہی میں صیہونی بستیوں کو قانونی جواز فراہم کرنے کے لئے اپنی پارلیمنٹ سے ایک بل پاس کرایا لیکن اس بل کی حتی سلامتی کونسل نے بھی مذمت کی۔ انہوں نےاس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے پاس دو سو سے زائد ایٹمی وارہیڈز ہیں کہا کہ صیہونی حکومت نے عالم اسلام میں بحران پیدا کرنے اور اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے گوداموں کی تقویت کو اپنے ایجنڈے میں شامل کررکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین صرف استقامت اور صیہونیت مخالف جد وجہد سے ہی حل ہوگا۔ دو روزہ فلسطین کانفرنس آئندہ ہفتے بدھ کو شروع ہوگی جس میں اسلامی ملکوں کے اسپیکروں اور ڈپٹی اسپیکروں کے ساتھ ساتھ فلسطینی گروہوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔