غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے اعتراف کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے ساتھ طے پائے تمام معاہدے ختم کردے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسلامی جہاد کے مرکزی رہنما خالد البطش نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی ریاست کی غاصبانہ، ظالمانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کے تسلسل کے بعد Â دشمن ریاست کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی قوم کے راستے میں کھڑی کی گئی تمام رکاوٹیں کھول دے کیونکہ صہیونی ریاست کے ساتھ امن معاہدوں کے تمام راستے مسدود ہوچکے ہیں۔ اب فلسطینی قوم کو خود ہی یہ فیصلہ کرنا ہے انہیں اپنی آزادی کی منزل تک کیسے پہنچنا ہے۔
خالد البطش نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظ، بنجمن نیتن یاھو کے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جن خیالات کا اظہار کیا وہ فلسطینی اتھارٹی، عرب ممالک اور نام نہاد امن کے دعوے داروں کے لیے واضح پیغام ہے۔ امریکا اور اسرائیل فلسطینی ریاست کے وجود ہی سے انکاری ہیں اور وہ فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کو دبانا چاہتے ہیں۔
اسلامی جہاد کے رہنما نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ طے پائے تمام نام نہاد معاہدے ختم کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرے۔ اسرائیل کے ساتھ دوستی کا کوئی جواز نہیں رہا ہے۔ اگر فلسطینی اتھارٹی اس کے باوجود صہیونی ریاست سے تعلقات قائم رکھے گی تو اس کے منفی نتائج کی ذمہ داری اسی پرعائد ہوگی۔
خالد البطش نے فلسطینی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ مل کر صہیونی دشمن کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔