مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مسلسل نو ماہ تک اسرائیلی جیل میں قید تنہائی کی سزا کاٹنے کے بعد حال ہی میں Â رہا ہونے والے بزرگ فلسطینی رہنما الشیخ رائد صلاح پر اسرائیل نے نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی حکام نے انہیں بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی خبروں کی کوریج کرنے والے نیوز یب پورتل ’’48‘‘ کی رپورٹ کے مطابق الشیخ رائد صلاح پر بیت المقدس میں داخلے پر پہلے بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔ اب اس میں مزید پانچ ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی ایک پارٹی ام الفحم شہر میں الشیخ رائد صلاح کے گھر پہنچی اور انہیں وزیر داخلہ ’اریے درعی‘ کے دستخطوں پر مشتمل ایک ملٹری نوٹس تھمایا۔ اس نئے نوٹس میں الشیخ رائد صلاح کو ان پر عائد نئی پابندیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں داخلے پر پہلے سے عائد پابندی میں پانچ ماہ کی توسیع کرتے ہوئے یہ پابندی 11 جولائی 2017ء تک بڑھا دی گئی ہے۔
اسی طرح وزارت داخلہ کی منظوری کے تحت بیرون ملک سفر پرعائد پابندی میں بھی پانچ ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ نئے نوٹس کے تحت الشیخ رائد صلاح 15 جولائی 2017ء تک بیرون ملک سفر کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ ان کا نام اسرائیلی انتظامیہ کی ایگزیٹ کنٹرول لسٹ ’ای سی ایل‘ میں شامل ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر داخلہ نے الشیخ رائد صلاح کی حال ہی میں جیل سے رہائی سے پہلے ہی ان پر ایک ماہ تک بیرون ملک سفر پر پابندی کا حکم دے دیا تھا۔
الشیخ رائد صلاح وادی الجوز میں جمعہ کے ایک پرانے خطبہ میں اسرائیلی ریاست کے خلاف اشتعال پھیلانے کے الزام میں نو ماہ تک پابند سلاسل رہے ہیں۔ انہیں حال ہی میں اسرائیلی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔