رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی مرکزی عدالت نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے دو بچوں سمیت چار فلسطینیوں کو عملی قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بیت المقدس میں اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ صہیونی عدالت نے 21 سالہ یاسر باسطی کو تین سال قید کی سزا سنائی۔ باسطی پر یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کرنے اور مسجد اقصیٰ کی حمایت میں ریلیوں اور دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔یاسر باسطی کو اسرائیلی فوج نے 12 اکتوبر 2015 کو پرانے بیت المقدس سے حراست میں لیا تھا اور وہ ابھی تک بئر سبع شہر میں قائم ’اوھلی کیدار‘ قید خانے میں پابند سلاسل ہیں۔
ابو عصب نے بتایا کہ صہیونی عدالت نے 17 سالہ اسیر یوسف ابو شخیدم کو نو ماہ قید اور تین ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 800 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
اسیر یوسف ابو شخیدم کو 13 Â اکتوبر 2016ء کو بیت المقدس سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس وقت ’مجد‘ جیل میں قید ہیں۔
15 سالہ اسیر محمود خطیب اور 14 سالہ احمد فواقہ کا تعلق بیت المقدس میں صور باھر سے ہے۔ ان دونوں کو اسرائیلی عدالت سے 10، 10 ماہ قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
یہ دونوں بچے 13 ستمبر 2016ء سے ’مجد‘ جیل میں پابند سلاسل ہیں۔ ان پر بھی یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر سنگ باری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔