مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین الشیخ محمد حسین نے صہیونی پارلیمنٹ کی جانب سے فلسطینی اراضی غصب کرنے کو اسرائیل کا قانونی حق قرار دینے سے متعلق قانون کی منظوری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق منگل کے روز اپنے ایک بیان میں الشیخ محمد حسین نے کہا کہ فلسطینی اراضی غصب کرنے کےجواز پر مبنی قانون کی منظوری فلسطینی ریاست پر صہیونی ریاست کا ایک نیا وار ہے جس کا مقصد فلسطینی قوم سے اس کا وطن چھیننا ہے۔انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست ایک طے شدہ حکمت عملی کے تحت قانون اور پارلیمنٹ کا سہارا لے کر فلسطینی اراضی اور املاک پرقبضہ کرتے ہوئے فلسطینی قوم کو زبردستی ھجرت پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔
قبلہ اول کے امام وخطیب اور مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی طرف سے فلسطینی املاک اور اراضی یہودیوں کے لیے مباح قرار دینے کا قانون صہیونی ریاست کی نسل پرستی کی بدترین مثال ہے۔ صہیونی پارلیمنٹ کی طرف سے یہ قانون ایک ایسے وقت میں منطور کیا گیا ہے جب دوسری جانب قابض حکومت اور تمام ریاستی میشنری فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی میں دن رات سرگرم عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اراضی غصب کرنے کو جائز قرار دینے کا قانون بین الاقوامی قراردادوں اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی کنیسٹ کے اس فیصلے سے ثابت ہوگیا ہے کہ فلسطینی قوم کا دشمن امن نہیں چاہتا بلکہ ارض فلسطین پرغاصبانہ قبضے کو وسعت دینے سے روکنے کے عالمی مطالبات کو بھی مسلسل نظر انداز کررہا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک متنازع قانون کی منظوری دی تھی جس میں صہیونی حکومت کو فلسطینیوں کی نجی اراضی پرقبضہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ صہیونی پارلیمنٹ کے اس قانون پر فلسطین، عرب ممالک اور عالم اسلام کی طرف سے شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین میں اپنے مظالم اور یہودی توسیع پسندی کی تمام حدیں پار کردی ہیں، صہیونی ریاست کی مجرمانہ ہٹ دھرمی بین الاقوامی برادری اور عالمی قراردادوں کے لیے بھی ایک کھلا چیلنج ہے۔
انہوں نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم، فلسطینیوں کی املاک کی لوٹ پر عالمی برادری کی خاموشی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اسرائیل فلسطینی قوم سے ان کا وطن چھیننے کی سازشیں کررہا ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
الشیخ محمد حسین نے عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول، بیت المقدس اور فلسطینیوں کے دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور صہیونی ریاست کی اجارہ داری اور غاصبانہ تسلط کو توسیع دینے کی سازشوں کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے انہیں ناکام بنا دیں۔