جنین – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہنما سمیت کم سے کم 20 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منگل کی شب غرب اردن اور بیت المقدس میں تلاشی کے دوران 18 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا جن میں بعض حماس کے کارکن اور اسرائیلی فوج کو مطلوب افراد شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق چار فلسطینیوں کو جنین کے جبع اور قباطیہ قصبوں سے حراست میں لیا گیا جب کہ پانچ شہریوں کی گرفتاری رام اللہ کے قریب کوبر، سلواد اور کفر نعمہ قصبوں سے عمل میں لائی گئی۔
اسرائیلی فوج نے بیت المقدس کے شمالی قصبے الرام سے پانچ فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ دو کو غرب اردن کے جنوبی قصبے حوسان سے، ایک شہری کو العروب پناہ گزین کیمپ اور حماس کے ایک کارکن کو شمالی الخلیل کے سعیر قصبے سے گرفتار کیا گیا۔
ادھر ’قدس پریس‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ Â اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو حزما سے حراست میں لیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی رپورٹ میں ان دونوں شہریوں حمدی فزاع اور عبداللہ الخطیب کا نام شامل نہیں ہے۔
جنین میں قباطیہ اور جبع قصبوں میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران چار فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا جن میں حماس کے مقامی رہنما الشیخ نزیہ ابو عون بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے الشیخ ابو عون کے گھر کا محاصرہ کیا اور گھر میں توڑپھوڑ کے بعد لوٹ مار بھی کی اور الشیخ ابو عون کو گرفتار کرلیا گیا۔
جنین میں دوسرے مقامات پر بھی حماس کے کارکنان اور رہنماؤں کی تلاشی کے لیے گھر گھر تلاشی لی گئی۔
خیال رہے کہ الشیخ ابو عون اسرائیلی جیلوں میں 18سال تک قید رہ چکے ہیں۔ انہیں کچھ عرصہ پیشتر حراست میں لیا گیا تھا۔