رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی اسیران سےاظہار یکجہتی کے لیے کل جمعہ کو فلسطین کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیےگئے جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین میں انسانی حقوق اور اسیران کی بہبود کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے بھی قیدیوں کے ساتھ حالیہ ایام میں ہونے والی وحشیانہ بدسلوکی کی شدید مذمت کی گئی۔فلسطینی اسیران کے ساتھ یکجہتی اور ان کی حمایت میں احتجاجی ریلیوں کی کال اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی جانب سے دی گئی تھی۔ کل جمعہ کو نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں جنین، رام اللہ، نابلس اور غزہ کی پٹی میں احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
نابلس میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز بھی اٹھا رکھے جن پر صہیونی انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے اسرائیلی جیل النقب میں پابند سلاسل احمد نصار اور خالد السیلاوی نامی اسیران پر اسرائیلی فوجیوں کے وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی اور اسے صہیونی فوج کی قیدیوں کے خلاف منظم انتقامی کارروائی کا حصہ قرار دیا۔ اس موقع پر اسیر نصار کے والد اور دیگر اسیران کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے بیٹوں کی قربانیوں پر فخر ہے۔ اسیر کے والد کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینی قوم برسوں سے قید وبندکی صعوبیتں جھیل رہی ہے۔
جنین میں ایک ریلی میں شریک کلب برائے اسیران کے چیئرمین قدورہ فارس نے کہا کہ النقب اور نفحہ قید خانوں میں اسرائیلی فوج کا تشدد اپنی نوعیت کا غیر معمولی واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کو زدو کوب کرنا قیداور ان کے اہل خانہ کو دباؤ میں لانے کا منظم حربہ ہے۔