غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن’اونروا‘ کے چیئرمین نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں موجود انسانی بحران کی اصل وجہ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ محاصرہ ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے مندوب ’پییر کرینپول‘‘ نے غزہ کی پٹی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں پانی، بجلی، معاشی ابتری اور بے روزگاری کا اصل محرک اسرائیلی ریاست کی طرف سے غزہ پر مسلط محاصرہ ہے۔غزہ میں قائم اقوام متحدہ کے ریجنل ہیڈ کواٹر میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دس سال سے اسرائیل نے غزہ کا معاشی محاصرہ کررکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایک ہفتے تک غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے مراکز اور پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کیا۔ ہرطرف انسانی بحران نہایت سنگین ہے اور شہری بدترین سماجی اور معاشی مسائل کا سامنا کررہے ہیں۔
مسٹر کرین پول کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں والدین اپنے بچوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں ’اونروا‘ کی ایجنسی کے زیراہتمام 2 لاکھ 60 ہزار بچے اسکولوں میں زیرتعلیم ہیں۔ گذشتہ برس غزہ میں صرف 24 نئے اسکول Â تعمیر کئے گئے 12 ہزار طلباء نے اسکولوں میں داخلہ لیا۔
اونروا کی جانب سے غزہ کی پٹی میں چار سو نئے اساتذہ کو ملازمتیں دی گئیں۔