الخلیل – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج کے زیرحراست ایک 14 سالہ زخمی فلسطینی Â بچے اسامہ مراد، مردعی زیدات کو رہا کردیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 14 سالہ مرعی زیدات کو اسرائیلی فوج نے 23 ستمبر 2016ء کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے مشرقی قصبے بنی نعیم سے حراست میں لے لیا تھا۔ گرفتاری سے قبل اسرائیلی فوج نے زیدات کو گولیاں ماری تھیں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا تھا۔ بعد ازاں اسے شدید زخمی حالت میں رام اللہ کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔مرعی زیدات کو رام اللہ میں الرملہ اسپتال سے اسی نام سے قائم جیل منتقل کیا گیا جہاں گذشتہ روز 25 ہزار شیکل ضمانت کےبدلے میں اس کی رہائی عمل میں لائی گئی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ زیدات نے کریات اربع یہودی کالونی کے قریب چاقو کے حملے میں ایک یہودی آباد کار کو زخٰمی کیا تھا۔
زیدات کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے زیدات کے چہرے، پنڈلی اور سینے پر زخم آئے تھے اور وہ کئی ہفتے تک اسپتال میں زیرعلاج رہا۔ گولیاں لگنے سے زیدات کا بایاں جبڑا بھی ٹوٹ گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسامہ زیدات ان دسیوں بچوں میں سے ایک ہے جنہیں اسرائیلی فوج نے مزاحمت کارقرار دے کر گولیاں ماریں۔ ان میں سے کئی بچے شہید بھی ہوچکے ہیں جب کہ زخمی ہونے والے بچوں میں 12 سالہ احمد مناصرہ بھی شامل ہیں جنہیں گذشہ ڈیڑھ سال سے حراست میں رکھا گیا ہے۔