غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھارنے کہا ہے کہ جماعت کے نائب صدراسماعیل ھنیہ کی قیادت میں اعلیٰ اختیاراتی وفد قاہرہ میں ہے جہاں Â مصری حکام سے اہم ایشوز پر بات چیت جاری ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک Â تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا کہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کا اعلیٰ اختیاراتی وفد گذشتہ اتوار کو قاہرہ پہنچا تھا جہاں وفد نے قاہرہ حکام سے بات چیت شروع کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں حماس کے وفد اور مصری حکام کے درمیان دو طرفہ امور، غزہ کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو کھولنے جانے اور دو طرفہ تجارتی آمد ورفت پر بات چیت جاری ہے۔
ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے ساتھ آزاد تجارت مصر کی بنیادی ضرورت ہے اور دو طرفہ تجارت سات ارب ڈالر سے متجاوز ہے۔
الزھار نے بتایا کہ قاہرہ میں اسماعیل ھنیہ کے ہمراہ آنے والے وفد موسیٰ ابو مرزوق اور روحی مشتھی بھی شامل ہیں اور ان کی مصری حکام کے ساتھ کامیاب ملاقاتیں جاری ہیں۔
امریکی سفارت خانے کی منتقلی
اسرائیل میں قائم امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے معاملے پربات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا اور یورپ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی منتقلی کا معاملہ ضرورت سے زیادہ میڈیا میں اچھالا جا رہا ہے۔ ضروری نہیں کہ ہربات عملی شکل میں ڈھالی جاسکے۔ گوکہ امریکا نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنائے گا اور امریکی سفارت خانہ بیت المقدس کرے گا مگر ایسا کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔
ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ ٹرمپ کا مؤقف دراصل یورپی ممالک کا مؤقف ہے۔ ہم ان دونوں میں کوئی تفریق نہیں کرتے۔ مگر جب ہم فلسطین کی آزادی کی بات کرتے ہیں تو اس میں بیت المقدس بھی شامل ہے۔ بیت المقدس کی آزادی کے بغیر فلسطین کی آزادی کوئی معنی نہیں رکھتی۔