غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایک بار پھر امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست میں قائم اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی حماقت سے باز رہے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست میں قائم امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اقدام صہیونی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کی جنگ کو ایک نئی شکل دے گا اورآنے والے حالات کی تمام تر ذمہ داری امریکا پر عائد ہوگی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔ واشنگٹن اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرتا ہے تو اسے امریکی حکومت کی صہیونی ریاست کے ساتھ جانب داری تصور کیا جائے گا۔ ایسا ہونے کی صورت میں عالمی تنازعات کے حل بالخصوص مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے امریکی کردار کو غیرمعمولی نقصان پہنچے گا اور امریکی انتظامیہ کی ساکھ تباہ ہوجائے گی۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کئی عشروں سے اپنی آزادی اور بنیادی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ فلسطینی قوم نے آزادی کی جہدو جہد کے دوران غیرمعمولی اور لازوال قربانیاں پیش کی ہیں۔ کسی دوسرے ملک کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق کو دبانے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کا یہ عزم ہے کہ وہ اپنے وطن کے چپے چپے کو غاصب اور قابض دشمن کے ناجائز تسلط سے آزاد کرائے گی اور ہماری جدو جہد پورے فلسطین کی مکمل آزادی اور مقدسات کو دشمن کے تسلط کے آزاد کرانے تک جاری رہے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام دے گا اور فلسطین میں صہیونی ریاست کے خلاف جدو جہد ایک نئی شکل اختیار کرے گی۔