فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی حکام کی جانب سے غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں ھارسم برقین، کفر الدیک، دیر استیا، رافات اور الزاویہ میں فلسطینیوں کو مزید مکانات کی تعمیر سے منع کرنے اور ان کے تعمیرشدہ اور زیرتعمیر مکانات پرپابندی کے 26 نوٹسز جاری کیے گئے۔ اعدادو شمار کے مطابق صہیونی فوج کی طرف سے رواں سال کے پہلے دس ایام میں مکانات مسماری اور تعمیرات روکنے کے لیے چھبیس نوٹس جاری کیے گئے۔ یہ اتنے کم وقت میں مکانات مسماری کے نوٹسز کا نیا ریکارڈ ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار خالد معالی کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست سنہ 1994ء میں طے پائے مزعومہ اوسلو معاہدے کی آڑ میں غرب اردن کے علاقوں میں تعمیرات پر قدغنیں عاید کررہا ہے۔ صہیونی ریاست کی کوشش ہے کہ وہ پابندیوں کے ذریعے غرب اردن میں فلسطینیوں کو مکانات کی تعمیر سے محروم رکھے اور ان کی جگہ یہودی کالونیوں کو وسعت دینے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے۔