مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) تحریک انتفاضہ قدس کے دوران فلسطینیوں کی شہادت پسندانہ کاروائیاں جاری رہنے سے صیہونیوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل کے نامہ نگار ” اور ہیلر ” نے پیر کے روز کہا کہ بیت المقدس میں فلسطینی جوان کی شہادت پسندانہ کاروائی کے وقت تین سو اسرائیلی فوجی ، بغیر اس کے کہ اپنے ہتھیاروں کا استعمال کریں ، خوف سے فرار کر گئے اور صرف دو فوجیوں نے اس فلسطینی کی طرف فائرنگ کی۔واضح رہے کہ اسرائیل کی قید سے آزاد ہونے والے ایک فلسطینی، شہید فادی قنبر نے اتوار کو صیہونی فوجیوں پر اپنا ٹرک چڑھا دیا جس کے نتیجے میں چھ فوجی ہلاک اور پندرہ دیگر شدید طور پر زخمی ہوگئے۔
ہیلر نے کہا کہ صیہونی فوجیوں کا یہ اقدام ان دیئے گئے احکامات کے بالکل برخلاف اور صیہونی حکومت کی ڈاکٹرائن کے منافی ہے کہ جس میں موجودہ خطرات سے مقابلہ کرنے پر تاکید کی گئی ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ جو فوجی کمانڈر اور فوجی اہلکار فرار کرگئے تھے ان سے بازپرس ہوگی اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
در ایں اثنا صیہونی حکومت کی کابینہ نے فادی قنبر کی صیہونیت مخالف کاروائی کے ردعمل میں اس فلسطینی کے گھر کا محاصرہ کرنے ، اس کے گھر کو تباہ کرنے ، اس کے جنازے کو اس کے اہل خانہ کے حوالے نہ کرنے اور اس کے حامیوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی بنیاد پر صیہونی حکومت کی پولیس نے نو فلسطینیوں منجملہ اس فلسطینی کے گھر کے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
صیہونی حکومت کی سیکورٹی کابینہ کے رکن، یواو کالانت نے بھی فادی قنبر کے اہل خانہ کو جلا وطن کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے یہ فلسطینی گھرانہ اس وقت ارمون عنتیسو علاقے میں رہائش پذیر ہے۔ در ایں اثنا فلسطینی گروہوں نے اس فلسطینی جوان کی شہادت پسندانہ کاروائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تحریک انتفاضہ قدس جاری رہے گی۔
حماس کے رہنما فوزی برھو م نے کہا ہے کہ تحریک انتفاضہ قدس کو ختم کرنے کی تمام تر کوششیں ناکام رہ جائیں گی ۔ تحریک حماس کے اراکین اور حامیوں نے غزہ اور خان یونس میں بھی صیہونیت مخالف کاروائی کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔