رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی مظالم اور فلسطینی اسیران کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف بہ طور احتجاج رواں سال اپریل سے فلسطینی قیدیوں نےاحتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تمام اسیران کی نمائندہ گروپوں نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اپریل میں اسرائیلی ریاست کے مظالم کے خلاف جیلوں میں اجتماعی احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ احتجاجی تحریک کے دوران بہ طور احتجاج اجتماعی بھوک ہڑتال اور دیگر احتجاجی طریقے بھی اپنائے جائیں گے۔عیسیٰ قراقع نے بتایا کہ سال 2016ء کے آخر تک اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی تعداد 7000 سے زاید ہے۔ فلسطینی اسیران ملک کے تمام شہروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ گذشتہ برس قابض فوج نے 1384 بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کو جیلوں میں ڈالا۔ 170 خواتین کو پابند سلاسل کیا گیا جب کہ 85 سماجی کارکنوں اور 50 صحافیوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
ایک انٹرویو میں عیسیٰ قراقع کا کہنا تھا کہ احتجاج فلسطینی اسیران کا بنیادی اور مسلمہ حق ہے۔ آئندہ اپریل سے اسرائیل کی تمام جیلوں میں قید کیے گئے فلسطینی اجتماعی احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
انہوں نے فلسطینی قوم پر زور دیا کہ وہ اسیران کی اعلان کردہ احتجاجی تحریک کا حصہ بن جائیں اور اسیران کے حقوق کی پامالیوں کی روک تھام کے لیے صہیونی ریاست پر مل کر دباؤ ڈالیں۔
ایک سوال کے جواب میں عیسیٰ قراقع کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست اور جیل انتظامیہ دانستہ طور پر فلسطینی اسیران کو انتقامی پالیسیوں کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ جیلوں میں 1800 فلسطینی مختلف نوعیت کے امراض کا شکار ہیں مگر قابض انتظامیہ بیمار فلسطینیوں کے ساتھ بھی امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔