رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال دو ہزار سولہ کے دوران صہیونی عدالتوں کی جانب سے 1658 فلسطینی شہریوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’فلسطین اسیران اسٹڈی سینٹر‘ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2015ء کی نسبت 2016ء کے دوران انتظامی قید سنائے جانے کے واقعات میں 30 فی صد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی عدالتوں کی طرف سے ایک ہزار 70 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی نئی سزائیں سنائی گئیں، یہ سزائیں دو سے چھ ماہ کے لیے دی گئیں اور ان میں سے بیشتر کو دی گئی سزاؤں میں تجدید کی گئی۔ دیگر اسیران کی انتظامی سزاؤں میں دو سے چھ ماہ کی تجدید کی گئی۔
انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر انتظامی حراست کی سزائیں پانے والوں میں 34 فی صد فلسطینی شہری رام اللہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ الخلیل سے انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئیں ان کی تعداد 576 درج کی گئی ہے۔
صہیونی حکام نے 20 بچوں کو بھی انتظامی قید کی سزائیں سنائیں۔ ان میں سے 16 بچے غرب اردن Â اور چار بیت المقدس سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں سے تین بدستور پابند سلاسل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی اسیران کی تعداد 7000 سے زائد ہے۔ ان میں 700 انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کیے گئے فلسطینی شامل ہیں۔