مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی فوج نے گذشتہ روز اسرائیلی جیل’جلبوع‘ میں پابند سلاسل اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے آئی ایک فلسطینی خاتون کو حراست میں لے لیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اتوار کو اپنے بیٹے سے جیل میں ملنے کے لیے آنے والی بیت المقدس کی ایک خاتون کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔اسیران اہل خانہ کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ صہیونی فوج نے جلبوع جیل میں قید بیٹے محمد رباح علیان سے Â ملاقات کے لیے آنے والی Â اس کی والدہ رائد علیان کو جیل میں داخل ہوتے ہی حراست میں لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسیر کی والدہ کو گرفتار کرنے کے بعد ایک پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ہے، تاہم اس کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ اسیر علیان بیت المقدس کے العیساویہ قصبے سے تعلق رکھتے ہیں۔ صہیونی عدالت نے اسے جون 2016ء کو 44 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ اس پر عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین سے تعلق اور یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔